ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / بی ایس پی امیدواروں کی دوسری فہرست جاری، 22مسلمان کو ملاٹکٹ

بی ایس پی امیدواروں کی دوسری فہرست جاری، 22مسلمان کو ملاٹکٹ

Fri, 06 Jan 2017 20:49:13  SO Admin   S.O. News Service

لکھنؤ، 6 /جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے لیے آج اپنے 100امیدواروں کی دوسری فہرست جاری کر دی ہے۔پارٹی اسمبلی کی کل403میں سے اب تک 200سیٹوں پراپنے امیدوار وں کا اعلان کر چکی ہے اوران میں سے 58سیٹوں پر مسلمانوں کو ٹکٹ دئیے گئے ہیں۔بی ایس پی کی جانب سے کل اعلان کردہ 100امیدواروں کی پہلی فہرست میں جہاں 36مسلمانوں کوٹکٹ دئیے گئے تھے، وہیں دوسری فہرست میں اس اقلیتی کمیونٹی کے 22لوگوں کو ٹکٹ دئیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ ریاست کی مجموعی آبادی میں مسلمانوں کی حصہ داری تقریباََ20فیصد ہے اور مسلم رائے دہندگان ریاست کی تقریباََ 125سیٹوں پر ہار جیت کا فیصلہ کر نے میں اہم کردار نبھانے کی پوزیشن میں ہیں۔دلت -مسلم اور براہمنوں کوملاکر الیکشن جیتنے کی امید لگا ئے بی ایس پی نے مسلمانوں کے متحدہ ووٹ کی طاقت کو سمجھتے ہوئے اس کمیونٹی کے  کا ٹکٹوں کی تقسیم میں خاص خیال رکھا ہے۔مایاوتی تقریباََ ہر پریس کانفرنس میں خود کو وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کی  واحد مضبوط مخالف کے طور پر پیش کرتی رہی ہیں، ان میں وہ مسلمانوں سے کہتی ہیں کہ فرقہ پرست طاقتوں کو روکنے کے لیے مسلمان ایس پی اور کانگریس کو ووٹ دے کر اسے بیکار کرنے کے بجائے بی ایس پی کو متحد ہوکر ووٹ دیں۔مایاوتی نے گزشتہ منگل کو لکھنؤ میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بی ایس پی نے ریاستی اسمبلی کی سبھی 403نشستوں پر امیدوار وں کا اعلان کردیاہے، ان میں سے 87ٹکٹ دلتوں کو، 97مسلمانوں کو اور 106سیٹیں دیگر پسماندہ طبقے سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کو دیئے گئے ہیں۔مایاوتی نے کہا تھا کہ اپوزیشن پارٹیوں کے لوگ بی ایس پی پر نسل پرست پارٹی ہونے کا الزام لگاتی ہیں،لیکن پارٹی نے سماج کے سبھی طبقوں کے لوگوں کو ٹکٹ دے کر ثابت کردیا ہے کہ وہ نسل پرست بالکل بھی نہیں ہے۔مسلمانوں کا متحد ووٹ کسی بھی سیاسی منظرنامہ کو بنا اور بگاڑ سکتا ہے۔2012میں ہوئے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں نے تقریباََمتحدہ ہوکر ووٹنگ کی تھی جس کی وجہ سے ایس پی واضح اکثریت کے ساتھ اقتدارمیں واپسی کرنے میں کامیاب رہی تھی۔


 


Share: